اسرائیلی وزیر اعظم نفتالی بینیٹ نے کہا ہے کہ ان کی حکومت کل اتوار (29 مئی) کو اپنے طے شدہ شیڈول کے مطابق "فلیگ مارچ” کرنے کے لیے پرعزم ہے۔
ایک بیان میں اسرائیلی وزیر اعظم کے دفتر نے کہا کہ بینیٹ نے "منصوبہ بند فلیگ مارچ کے موقع پر صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے (اپنی سیکیورٹی سروسز کے ساتھ) فون پر بات چیت کی ہے۔
دفتر نے کہا کہ بینٹ کو مارچ کی تیاریوں کے سلسلے میں پولیس کی طرف سے کی گئی تیاریوں کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔ اس حوالے سے انٹیلی جنس کی جا رہی کوششوں اور فیلڈ میں تعینات فورسز کی طاقت کو مضبوط بنانے پر زور دیا گیا تھا۔
دفتر نےبتایا کہ بینیٹ نے اپنی کال کے دوران اس بات کی تصدیق کی ہے کہ "فلیگ مارچ اسی طرح منعقد کیا جائے گا جس طرح پہلے منعقد کیا گیا تھا اوراسی راستے پر چلے گا جس کا تعین کیا جا چکا ہے۔ یہ مارچ مسجد اقصیٰ سے نہیں گذرے گا بلکہ دیوار براق پر ختم ہوجائے گا
انہوں نے کہا کہ "صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے اجلاس منعقد کیے جائیں گے اور اس سلسلے میں ہر سطح پر، اگلے دو دنوں کے دوران مسلسل مشاورت کی جائے گی۔”
اسرائیلی داخلی سلامتی کے وزیر اور کمشنر جنرل آف پولیس، اسرائیلی پولیس کمانڈر، وزیراعظم کے ملٹری سیکرٹری” اور دیگر سینیر حکام نے بھی فون پر بات چیت کی۔
خیال رہے کہ یہودی اور آباد کار 29 مئی کو بیت المقدس میں "فلیگ مارچ” کا اہتمام کر رہے ہیں، جو کہ نام نہاد "یوم یکجہتی القدس” کی یاد میں منایا جا رہا ہے۔