قابض اسرائیلی اتھارٹی کے سراغرساں اداروں نے درجنوں فلسطینی کارکنوں کو طلب کیا اور انہیں دس دن تک مسجد اقصیٰ سے دور رہنے کے حکم نامے بھیجے ہیں۔
مقامی ذرائع نے بتایا کہ اتھارٹی نے گرفتاریوں کی منظم مہم چلا رکھی ہے۔ بیت المقدس سے تقریباً 100 نوجوان اور کارکن حراست میں لیے جانے کا خدشہ ہے۔ سرِدست انہیں الاقصیٰ سے دور رہنے کے احکامات جاری کیے گئے ہیں۔
پُر عزم فلسطینی مزاحمت کاروں نے کہا کہ اسرائیل کی نسل پرستانہ اشتعال انگیز مہمات انہیں مقدس اسلامی مقام کے دفاع میں اپنا فرض نبھانے سے باز نہیں رکھ پائیں گی۔
یاد رہے، اسرائیلی آباد کار آئندہ اتوار کو پرچم بردار مارچ کرنا چاہتے ہیں۔ یہ مارچ مشرقی بیت المقدس پر قبضے کی سالگرہ کے موقع پر 29 مئی کو نکالنے کا اعلان کیا گیا ہے۔ مارچ کے خلاف بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہروں کا خوف اسرائیلی حکام کو برابر کھائے جا رہا ہے۔ اسی لیے بیت المقدس شہر میں نفری بڑھائی جا رہی اور سخت ترین اقدامات کی منصوبہ بندی جاری ہے۔
شدت پسند یہودیوں نے مسجد اقصیٰ پر بڑے پیمانے پر حملہ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ وہ مسجد کے صحنوں میں اسرائیلی پرچم لہرانے، اور تلمودی رسوم ادا کرنے پر تُلے بیٹھے ہیں۔
