کل منگل کو نام نہاد اسرائیلی سول انتظامیہ نے غرب اردن کے جنوبی شہر الخلیل کے مغرب میں دورا قصبے کی زمینوں پر ایک غیرقانونی یہودی بستی کو قانونی حیثیت دینے کی منظوری دی۔
نام نہاد "سپریم کونسل فار پلاننگ اینڈ بلڈنگ ان دی سول ایڈمنسٹریشن” نے ایک تفصیلی تنظیمی منصوبہ شائع کیا جس کا مقصد "متزپیہ لاچش-گیوات ھبستان” کی یہودی بستی کو قانونی حیثیت دینا ہے اور اسےایک دوسری یہودی کالونی "نیگھوٹ” میں ضم کرنا ہے۔
نئی سیٹلمنٹ بستی کا رقبہ 520 دونم ہے۔قابض ریاست اسے موجودہ بستی سے جوڑنے کے لیے کام کرے گا اور اس میں 158 نئے گھر بنائے گا۔
اسرائیل کی انسانی حقوق کی تحریک پیس ناؤ کے اعداد و شمار کے مطابق القدس سمیت مغربی کنارے میں تقریباً 666000 آباد کار، 145 بڑی بستیاں اور 140 بے ترتیب چھوٹی بستیوں میں غیرقانونی طور پرآباد ہیں۔