پنج شنبه 01/می/2025

یہودیوں کو الاقصیٰ میں "تلمودی رسومات” کی ادائی کی اجازت

پیر 23-مئی-2022

مقبوضہ بیت المقدس میں قابض اسرائیل کی ایک عدالت نے یہودی آبادکاروں کو مسجد اقصیٰ کے صحنوں میں تلمودی رسومات ادا کرنے کی اجازت دے دی۔

 مقبوضہ بیت المقدس میں قابض صہیونی ریاست کی نام نہاد "مجسٹریٹ کورٹ” نے متعدد آباد کاروں پر عائد "پابندیوں” کو ختم کر دیا۔ ان میں القدس کے پرانے شہر سے شہر بدری کے احکامات شامل ہیں۔ یہ پابندی ان پر اس وقت لگی تھی جب انہوں نے مسجد اقصیٰ کے صحنوں میں تلمودی رسومات ادا کی تھیں۔

عدالت کے فیصلے کے متن میں کہا گیا ہے کہ مسجد اقصیٰ میں گھسنے والے آبادکار اس کے صحن میں یہودی نماز ادا کر سکتے تھے۔

فیصلے کے متن کے مطابق مصالحتی عدالت نے مسجد اقصیٰ کے صحنوں میں مذہبی ترانے اور زمین کی سطح پر سجدہ کرنے سمیت دیگر رسومات اداکرنے کی اجازت دے دی ہے۔

اس طرح عدالت نے آباد کاروں کو بے دخل کرنے کے فیصلے کے خلاف "حوننو” تنظیم کی طرف سے دائر کی گئی اپیل قبول کرتے ہوئےیہودیوں کو مذہبی رسومات کی ادائی کی اجازت دے دی۔  یہ ایک ایسی تنظیم ہے جو فلسطینیوں کے خلاف دہشت گردانہ حملے کرنے والے یہودی انتہا پسندوں کا دفاع کرتی ہے۔

نام نہاد "مجسٹریٹ جج” نے پولیس کمشنر کوبی شبتائی کا حوالہ دیا اور کہا کہ انہوں نے میڈیا پر کہا تھا کہ مسجد اقصیٰ کھلی ہے۔ گنبد صخرہ پر ہرشخص کو مذہبی رسومات کی ادائی کی اجازت ہے۔

مختصر لنک:

کاپی