جمعه 15/نوامبر/2024

دستاویزی فلم میں اسرائیلی فوجی گیلاد شالیت کی گرفتاری کا منظرپیش

اتوار 22-مئی-2022

فلسطین سے نشریات پیش کرنے والے عرب ٹی وی چینل نے "میں وہاں تھا” پروگرام میں ایک دستاویزی فلم نشر کی ہے جس میں اسرائیلی فوجی گیلاد شالیت کی گرفتاری اور گمشدگی کی تفصیلات کی چھان بین کی گئی ہے۔

اس دستاویزی فلم جو ہفتے کی شام نشر کی گئی میں حماس کے عسکری ونگ عزالدین القسام بریگیڈ کے ایک رہ نما کے ساتھ نجی انٹرویوز کیا گیا جنہوں نے اس آپریشن کی قیادت کی تھی۔ اس میں خصوصی مناظر اور تصاویر شامل کی گئیں جو پہلی بار دکھائی گئیں ہیں۔

دستاویزی فلم میں غزہ کی پٹی اور گرفتاری کے عمل کے دوران اسرائیلی ریاست کے سیاسی اور سیکیورٹی ماحول کو درست طریقے سے پیش کیا گیا۔

فلم شالیت کے ٹھکانے کے آس پاس میں مزاحمتی دھڑوں اور قابض فوج کے درمیان جنگ کی خصوصیات پر روشنی ڈالتی ہے اور اس کے اثرات اور پٹی پر آپریشن کے ذریعے مسلط ہونے والی نئی حقیقت کی خصوصیات کو ظاہر کرتی ہے۔

 ویڈیو میں شالیت کی رہائی کے معاہدے پر ہونے والی بات چیت کے دورانیے کا بھی پتا چلتا ہے۔ پانچ سال تک  گیلاد شالیت کی رہائی کے لیے ہونے والی بات چیت کا بھی احوال بیان کیا گیا۔ اس کے ساتھ ساتھ اسرائیلی حکومت، میڈیا اور فوج کی طرف سے معاملے کی جانے والی بحث اور اسے ختم کرنے کی صہیونی سازشوں کا بھی پردہ چاک کیا گیا ہے۔

خیال رہے کہ گیلاد شالیت کو سنہ 2011ء کو ایک ہزار فلسطینی اسیران کی رہائی کے بدلے میں رہا کیا گیا تھا۔

مختصر لنک:

کاپی