اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] نے صحافی شیرین ابو عاقلہ کے قتل کی تحقیقات کے لیے آزاد اور خود مختار بین الاقوامی کمیشن بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔
حماس کے ترجمان فوزی برہوم نے ایک تحریری بیان میں کہا کہ قابض ریاست کا جرم کی تحقیقات نہ شروع کرنے کا فیصلہ اسے بری الذمہ نہیں بناتا۔
برہوم نے مزید کہا کہ نام نہاد اسرائیلی فوجی پراسیکیوٹر تامر یروشلمی کا الجزیرہ کے نمائندے کے قتل کی تحقیقات شروع نہ کرنے کا فیصلہ ماورائے عدالت قتل اور صہیونی بربریت کا ثبوت ہے۔ اس پر عالمی برادری لا تعلق نہیں رہ سکتی۔
حماس کے ترجمان نے بین الاقوامی برادری کو "تاریخی طور پر صہیونی جنگی مجرموں کا احتساب کرنے میں ناکامی کا ذمہ دار ٹھہرایا اور کہا صہیونیوں کے ہاتھ فلسطینی قوم کے خون سے آلودہ ہیں مگر عالمی برادری اسرائیلی جرائم پر خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔
برہوم نے زور دے کر کہا کہ حماس صہیونی حکومت کی زیر نگرانی کسی بھی تحقیقاتی کمیشن پر اعتماد نہیں کرتی۔
انہوں نے بین الاقوامی اداروں پر زور دیا کہ وہ "اس جرم اور اسرائیل کے تمام جرائم پر اسرائیلی لیڈروں کو بین الاقوامی فوجداری عدالت کے سامنے پیش کرے اور غاصب اور سفاک صہیونیوں کو انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کیا جائے۔
خیال رہے کہ اسرائیلی فوج نے کہا تھا کہ وہ صحافیہ ابو عاقلہ کے قتل کی تحقیقات کا ارادہ نہیں رکھتی۔