جمعه 15/نوامبر/2024

اردن کا اسرائیل پر جوہری پروگرام میں رکاوٹ ڈالنے کا الزام

جمعرات 19-مئی-2022

اردنی اٹامک انرجی کمیشن کے سربراہ خالد طوقان نے کہا ہے کہ اسرائیل نے پچھلے کچھ سالوں میں اردن کے جوہری پروگرام میں رکاوٹ ڈالنے کی کوشش کی ہے تاہم ماضی میں اسرائیل نے ایسا کچھ نہیں کیا۔

طوقان نے مقامی عمون نیوز ایجنسی کو بتایا اردن اپنے جوہری پروگرام کی راہ پر گامزن ہے۔ کچھ ممالک کے اعتراضات کی پرواہ کیے بغیر ہم اس پروگرام کو آگے بڑھا رہے ہیں۔ چاہے اسرائیل اعتراض کرے یا نہ کرے۔”

اردن کے سابق وزیر نے زور دے کر کہا کہ اردن کا جوہری پروگرام ریاست کا ایک خودمختار حق ہے جسے چھوڑا نہیں جا سکتا اور دنیا اس کے مثبت اثرات کو دیکھ رہی ہے۔

طوقان کا خیال تھا کہ "اسرائیل کی طاقت کی بنیاد نفسیاتی جنگ ہے اور اس کا مسلسل کام اختلاف اور سازش کے بیج بونا ہے۔”

انہوں نے نشاندہی کی کہ اردن کے جوہری منصوبے کے آغاز میں "اسرائیل نے  خدشات اور تحفظات کا اظہار کیا تھا۔ فلسطینی نژاد طوقان کاکہنا تھا کہ اردن اپنےجوہری پروگرام سے پیچھے نہیں ہٹے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ اردن کا جوہری پروگرام پرامن مقاصد کے لیے ہے۔

قابل ذکر ہے کہ اردن اٹامک انرجی کمیشن 2008 کے اوائل میں قائم کیا گیا تھا۔ اس کا مقصد قومی جوہری توانائی کی حکمت عملی کا نفاذ تھا۔

مختصر لنک:

کاپی