فلسطینیوں کے خلاف اسرائیل کے ریاستی جبرکے ظالمانہ مظاہر کا سلسلہ جاری ہے۔ اسی سلسلے کے تحت کل اتوار کو اسرائیلی حکام کی طرف سے بیت المقدس میں ایک فلسطینی خاندان سے زبردستی اس کا مکان مسمار کرادیا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیلی حکام نے بیت المقدس کے جنوب مشرقی علاقے صور باھر میں فرج دبش خاندان کو اپنا مکان مسمار کرنے کا حکم دیا تھا۔
مقامی ذرائع نے بتایا کہ فرج دبش نے اتوار کی صبح خود ہی اپنا مکان مسمار کرنا شروع کیا تاکہ وہ اسرائیلی ریاست کی طرف سے مکان کی مسماری پر جرمانہ سے بچ سکے۔ قابض حکام نے کچھ ہفتے قبل اس کا مکان غیرقانونی قرار دے کر اسے مسمار کرنے کا حکم دیا تھا۔
دبش نے بتایا کہ وہ گھرکی دوسری منزل میں رہتا تھا۔ مکان کا کل رقبہ 70 مربع میٹر ہے اور گھر میں اس کے خاندان میں تین بچے رہ رہے ہیں جن کی عمریں گیارہ سال سے کم ہیں۔
خیال رہے کہ اسرائیلی حکام نے گذشتہ ہفتے بیت المقدس میں فلسطینیوں کے 14 مکانات مسمار کیےجس کے نتیجے میں 19 خاندانوں کے 90 افراد بے گھر ہوئے تھے۔