عرب لیگ نے الجزیرہ کی فلسطین میں سینیر نامہ نگار شیرین ابو عاقلہ کی اسرائیلی فوج کے ہاتھوں قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے اس واقعے کو گھناؤنا جرم قرار دیا ہے۔ عرب لیگ نے شیریں کی شہادت کا معاملہ عالمی سطح پر اٹھانے اور اس وحشیانہ قتل کی بین الاقوامی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
عرب لیگ کے جنرل سیکرٹریٹ کی جانب سے آج بدھ کو جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ قابض افواج کا مقصد حق اور سچ کی آواز، آزادی کی آواز اور انصاف کے دفاع اور انسانی انصاف کے مسائل کو مسلسل جارحیت کے ذریعے دفن کرنا ہے۔ جنین گورنری کو مسلسل نشانہ بنانا اور فلسطینی عوام کے خلاف اعلانیہ جنگ جاری رکھتے ہوئے مقبوضہ فلسطینی علاقوں پر تسلط مضبوط کرنا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ اس گھناؤنے جرم کی پوری ذمہ داری قابض اسرائیلی حکومت پر عائد ہوتی ہے۔ اس وحشیانہ واقعے کا تقاضا ہے کہ اسرائیل کے خلاف بین الاقوامی سطح پرتحقیقات کی جائیں اور جرم کے مرتکب افراد کے خلاف مجاز بین الاقوامی انصاف کے اداروں کے سامنے قانونی چارہ جوئی کی جائے۔ عرب لیگ نےفلسطینی صحافیہ کے قتل کو’جنگی جرم‘ اور بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا۔
عرب لیگ میں فلسطین اور مقبوضہ عرب علاقوں کے لیے اسسٹنٹ سیکریٹری جنرل سعید ابو علی نے کہا کہ ابو عاقلہ کی شہادت سے فلسطین اور صحافتی کے ساتھ ساتھ فلسطینی اور عرب حقوق نسواں کی تحریک کو بھی ناقابل تلافی نقصان پہنچا ہے۔ شیریں ابو عاقلہ تین دھائیوں سے فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی جرائم کی عینی شاہد تھی اور اس جان بوجھ کر گولیاں ماری گئی ہیں تاکہ حق اور سچ کی آواز کو دبایا جا سکے۔