مصری وزارت خارجہ نے قابض حکام کی جانب سے مسافر یطا کے متعدد دیہاتوں کو مسمار کرنے کےعزائم اور اس کے نتیجے میں ان دیہاتوں سے ہزاروں فلسطینیوں کے بے گھر ہونے کے خطرے پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔
مصری وزارت خارجہ کے ایک بیان میں مغربی کنارے میں تقریباً چار ہزار نئے سیٹلمنٹ یونٹس کی تعمیر کے منصوبے کے بارے میں آنے والی اطلاعات کو مسترد کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا ہے کہ یہ دونوں اقدامات بین الاقوامی قوانین کے ضوابط اور بین الاقوامی فیصلوں کی صریح خلاف ورزی ہیں۔
وزارت خارجہ کے سرکاری ترجمان، سفیر احمد حافظ نے فلسطینی علاقوں میں آبادکاری کی پالیسی کی مذمت کی اور کہا کہ فلسطینی علاقوں میں نئی بستیوں کی تعمیر ہو یا موجودہ بستیوں کی توسیع کے ساتھ ساتھ زمینوں کی چوری اور فلسطینیوں کی نقل مکانی سب قابل مذمت اقدامات ہیں۔
خیال رہے کہ اسرائیل نے حال ہی میں عدالت کے ذریعے یہ فیصلہ لیا ہے کہ غرب اردن کے مرکزی شہر الخلیل میں مسافر یطا کے چار دیہات کو فوجی زون قرار دے کرانہیں خالی کرایا جائے گا۔
مصر نے زور دے کر کہا کہ اس طرح کے یک طرفہ اقدامات کا تسلسل تناؤ اورکشیدگی میں اضافے کا باعث بنتا ہے اور تشدد کو ہوا دینے میں کردار ادا کرتا ہے۔