چهارشنبه 30/آوریل/2025

اسرائیلی عدالت کا الخلیل کے 8 دیہات کے مکینوں کی بے دخلی کا فیصلہ

جمعہ 6-مئی-2022

اسرائیلی سپریم کورٹ نے مقبوضہ مغربی کنارے کے جنوب میں الخلیل کے جنوب مشرق میں واقع مسافر یطا کے علاقے میں 8 دیہات کے مکینوں کو بے دخل کرنے کی توثیق کر دی ہے۔ اسرائیلی عدالت کا دعویٰ ہے کہ جن علاقوں سے فلسطینیوں کی بے دخلی کا اعلان کیا گیا ہے وہ اسرائیلی فوج کی تربیت کے لیےاستعمال ہونے والے علاقے ہیں۔

عبرانی اخبار "ہارٹز” نے کہا ہے کہ عدالت نے ان دیہات کے مکینوں کی طرف سے جمع کرائی گئی درخواستوں کو مسترد کر دیا اور قابض فوج کے موقف کو قبول کرلیا۔ یہ علاقے ٹریننگ ایریاز نمبر 918 ہیں اور انہیں 1981 میں بند فوجی علاقے قرار دیا گیا تھا۔

اس طرح عدالت نے علاقے میں فوج کی فوجی تربیت کے مفاد میں آٹھ دیہات کے مکینوں کو مستقل طور پر بے گھر کرنے کے لیےکلین چٹ جاری کردی ہے۔

انہوں نے وضاحت کی کہ عدالت کے ججوں نے ان دیہات کے مکینوں کی درخواستیں مسترد کر دیں کہ وہ 1981 سے پہلے اس علاقے میں مقیم تھے اور ان پر 20000 شیکل کے عدالتی اخراجات کے عوض  قابض ریاست کو جرمانہ ادا کرنا تھا۔

پریزائیڈنگ جج جج ڈیوڈ مینز نے دعویٰ کیا کہ فلسطینی اس علاقے میں مستقل رہائش نہیں۔ جب اسے تربیتی علاقہ قرار دیا گیا تب وہاں پر کوئی آبادی نہیں تھی۔ اس علاقے کی 1980 سے پہلے لی گئی فضائی تصاویر میں کوئی مستقل عمارت نہیں تھی۔

مختصر لنک:

کاپی