اندرون فلسطین میں قائم اسلامی تحریک ک سرکردہ رہ نما الشیخ کمال الخطیب نے کہ ہے کہ رمضان المبارک کےدوران اسرائیلی فوج کی طرف سے مسجد اقصیٰ پر دھاووں کے پیچھے اسرائیل کا رمضان میں بیت المقدس میں متنازع مارچ منعقد کرنے میں ناکام رہنا تھا۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل نے ماہ صیام کے دوران سرکاری سطح پر یہودی آباد کاروں کے فلیگ مارچ کا اعلان کر رکھا تھا مگر اس میں ناکامی کے بعد اسرائیلی ریاست نے یہودی آباد کاروں کی حوصلہ افزائی کے لیے مسجد اقصیٰ پر دھاوے بولے۔
الخطیب نے ایک پریس بیان میں کہا کہ آباد کار اس حکومت کی بنیاد ہیں اور ان میں سے اکثریت دائیں بازو کے ووٹرز کی ہے۔ مسجد اقصیٰ میں جو کچھ ہوا وہ اسرائیلی وزیراعظم بینیٹ کی طرف سے کی گئی معاونت کا نتیجہ ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ قبلی مسجد پر حملے اور قابض فورسز کی جانب سے مسجد کے منبر کے گرد شیشے کے ٹوٹنے سے جو کچھ ہوا وہ خطرناک اور صلاح الدین کے منبر کو جلانے کے مترادف ہے۔
انہوں نے وضاحت کی کہ القبلی مسجد پر حملے اور بے حرمتی کرنا، غاصب قابض افواج کی طرف سے قالینوں کو جوتوں سے روندنا اسرائیلی طاقت اور استکبار کے عنصر کو نئے حقائق مسلط کرنے کی کوشش ہے۔