یکشنبه 04/می/2025

مقبوضہ فلسطین کی مسجد کی دیواروں پر یہودیوں کی اشتعال انگیز نعرے بازی

جمعہ 29-اپریل-2022

یافا (1948 میں مقبوضہ علاقوں کے وسط میں) میں فلسطینی ذرائع نے بتایا کہ گذشتہ رات یہودی آباد کاروں نے شہر کی "حسن بک” مسجد کی دیوار پر نسل پرستانہ نعروں درج کئے ہیں۔

ذرائع نے نشاندہی کی کہ آباد کاروں نے مسجد کی شمالی دیوار پر ڈیوڈ کے دو یہودی ستارے بنائےاور دو ستاروں میں سے ایک کے آگے "پڑوس” کے نعرے لکھے۔ اس کا مطلب ہے "اسرائیل کے لوگ زندہ ہیں”۔یہ نعرے عام طورپر آبادکار  استعمال کرتے ہیں۔

مسجد کے امام اور مبلغ شیخ احمد ابو عجوہ نے کہاکہ گذشتہ رات ہم حسن بک مسجد پر ہونے والے اس نسل پرستانہ حملے سے حیران رہ گئے جو نکبہ سے لے کر آج تک حملوں کے ایک طویل سلسلے کا حصہ ہے۔

انہوں نے قدس پریس کو موصول ہونے والے ایک پریس بیان میں مزید کہا کہ مسجد اپنی تاریخ اور محل وقوع کے ساتھ ظالموں کے لیے ایک چیلنج  ہے۔ یہ مسجد اس ملک اور فلسطینی کاز کی شناخت اور تاریخ کی نشانی ہے اور یہودی اس نشانی کو مٹانا چاہتے ہیں۔

ابو عجوہ نے اسرائیلی پولیس کو مکمل طور پر ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے وضاحت کی کہ "پولیس کا ایک گروپ مسجد کے قریب کھڑا تھا۔ پولیس نے فلسطینی مسلمانوں کو مسجد کے قریب جانے سے روکنے کی کوشش کی۔

مختصر لنک:

کاپی