منگل کوعبرانی میڈیا ذرائع نے انکشاف کیا کہ اسرائیلی وزیراعظم نفتالی بینیٹ، وزیر خارجہ یائر لپیڈ اور وزیر دفاع بینی گینٹزنے اندرونی سیاسی بحران کے نتیجے میں اور کنیسٹ (پارلیمنٹ) میں حکومتی اتحاد کی اکثریت کے نقصان کے نتیجے میں فی الحال اپنے بیرون ملک تمام سیاسی دوروں کو معطل کرنے کا فیصلہ کیا۔
عبرانی اخبار اسرائیل ہیوم نے بینیٹ، لیپڈ اور گینٹز کے دفاتر کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ’’اہم سیاسی دورے کے لیے دو یا تین دن کی غیر حاضری کی ضرورت ہوتی ہے اور وہ اس عرصے کے دوران ملک سے غیر حاضر رہنا نہیں چاہتے۔ وقت کی روشنی میں، بینیٹ حکومت جس حساس صورتحال سے گزر رہی ہے۔”
اخبار نے مزید کہا کہ اتحاد کے لیے اکثریت کی عدم موجودگی اور ہر روز حکومت کے گرنے کے امکانات میں سینیر اسرائیلی اہلکار زیادہ دیر تک ملک سے دور نہیں رہ سکتے۔
اس نے نشاندہی کی کہ "بینیٹ اور گینٹز کو پاس اوور کی چھٹی کے موقع پر ہندوستان کا اہم دورہ کرنا تھا لیکن یہ دورے کئی وجوہات کی بنا پر منسوخ کر دیے گئے تھے۔ اس کے علاوہ فلسطین میں کشیدگی کی لہر نے بھی اس میں اضافہ کیا ہے۔
یامینا پارٹی سے تعلق رکھنے والے رکن کنیسٹ ادیت سلمین نے حال ہی میں حکومتی اتحاد کی قیادت سے استعفیٰ دینے کا اعلان کیا تھا جو بینیٹ حکومت کی اکثریت (61 اراکین) کا وحد رکن تھا جس نے علاحدگی اختیار کرلی تھی کیونکہ اتحاد کی حمایت کرنے والے کنیسٹ اراکین کی تعداد 60 کے مقابلے میں 60 ہو گئی تھی۔