بغیر کسی مقدمے یا الزام کے اسرائیلی قید و بند کی صعوبتیں اٹھاتے دو فلسطینی اسیران ہفتوں سے بھوک ہڑتال پر ہیں۔
فلسطینی قیدی 40 سالہ خلیل عودہ (آج) جمعہ کو 50ویں روز بھی بھوک ہڑتال جاری رکھے ہوئے ہیں جبکہ 27 سالہ رائد ریان نے 16 دن سے کچھ کھایا پیا نہیں۔
قید تنہائی کا شکار عودہ کو طبیعت کی انتہائی خرابی کے باعث عوفر قید خانے سے رملہ شفا خانے منتقل کیا گیا ہے۔ وہ دل کی بے قاعدہ دھڑکن، سانس میں دشواری، مسلسل قے اور وزن میں تیزی سے کمی کا شکار ہیں۔ چند دنوں میں ان کا وزن 16 کلو کم ہوا ہے۔
اسرائیلی قابض حکام نے جناب عودہ کی صحت کی غیر معمولی خرابی کے باوجود انتظامی حراست ختم کرنے کی درخواست کا جواب دینے سے انکار کیا ہے۔
عودہ صاحب چار لڑکیوں کے والد ہیں۔ انہیں 27 دسمبر 2021 کو گرفتار کیا گیا تھا۔ تاحال ان کے خلاف کوئی فرد جرم عائد نہیں کی گئی۔
3 نومبر 2021 کو اسرائیلی قابض افواج نے رائد ریان کے گھر پر چھاپہ مارا اور مکینوں سے پوچھ گچھ کے بعدرائد کو گرفتار کر لیا۔ گرفتار کرتے ہی 6 ماہ تک انتظامی حراست میں رکھنے کا حکم جاری کیا گیا۔ تاہم، 6 ماہ کے بعد حراستی مدت میں مزید 4 ماہ کا اضافہ کر دیا گیا۔ رائد نے اس فیصلے کے خلاف کھلی بھوک ہڑتال کا اعلان کیا تھا۔
دو انتظامی قیدیوں کی ہفتوں پر محیط بھوک ہڑتال
جمعہ 22-اپریل-2022
مختصر لنک: