اتوار کو اردن کے شاہ عبداللہ دوم نے زور دیا کہ وہ مسجد اقصیٰ کی تاریخی اور قانونی صورت حال کا احترام کرنے کے لیے اسرائیل کو پابند بنایا جانا چاہیے۔ انہوں نے مسجد اقصیٰ میں جاری کشیدگی کی تمام ذمہ داری اسرائیل پر عاید کی اور عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ قبلہ اول میں اسرائیلی غنڈہ گردی اور اشتعال انگیزی بند کرائے۔
اردن کے شاہی دربارنے ایک بیان میں کہا کہ اردنی فرمانروا نے مقبوضہ بیت المقدس میں ہونے والی تازہ ترین پیش رفت پر ویڈیو کمیونیکیشن ٹیکنالوجی کے ذریعے ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے حکومت کو ہدایت کی کہ وہ اپنے علاقائی اور بین الاقوامی رابطوں اور قابض ریاست کے بڑھتے ہوئے اقدامات کو روکنے کے لیے کوششیں جاری رکھے۔
شاہ عبداللہ دوم نے اس بات پر زور دیا کہ جامع سکون کو برقرار رکھنے کے لیے اسرائیل کو مسجد اقصیٰ کی تاریخی اور قانونی صورت حال کا احترام کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے دو ریاستی حل پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ایک حقیقی سیاسی افق کی تخلیق برادر فلسطینی عوام کے تمام جائز حقوق کی تکمیل کی ضمانت دیتی ہے۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ القدس اور اس کے مقدس مقامات کی حفاظت اردن کی ترجیح رہے گی۔انہوں نے حکومت کو ہدایت کی کہ وہ مسجد اقصیٰ کے معاملے میں تمام ضروری صلاحیتیں، موجودہ تاریخی اور قانونی صورت حال اور اس کی عرب، اسلامی اور عیسائی شناخت کو برقرار رکھنے کے لیے اقدامات کرے۔
خیال رہے کہ قابض پولیس کی بھاری نفری نے گذشتہ دنوں کے دوران مسجد اقصی میں گھس کر نہتے مسلمانوں پر تشدد کا سلسلہ شروع کیا ہے جس پر عالم اسلام کی طرف سے شدید رد عمل سامنے آیا ہے۔