ہفتے کی شام ایک یہودی آباد کار نے باب مجلس سے اسلامی لباس کے بھیس میں مسجد اقصیٰ پر حملہ کرنے کی کوشش کی۔
القدس کے ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ نوجوانوں نےپرانے بیت المقدس شہر میں اسلامی لباس میں ملبوس ایک آباد کار کو اس وقت پہچان لیا جب وہ مسجد اقصیٰ پر دھاوا بولنے کی کوشش کر رہا تھا۔ فلسطینی نوجوانوں نے اسے روک دیا اور واپس بھگا دیا گیا۔
عبرانی تہوار "ایسٹر” کی تعطیل کے موقع پر کل سے شروع ہونے والے آباد کاروں کی دراندازیوں کا مقابلہ کرنے کے لیے آج رات سے فلسطینیوں کو سوشل میڈیا پر مسجد اقصیٰ کے دفاع کی مہم جاری رکھی۔
آباد کاروں کا ارادہ ہے کہ عبرانی "تہوار ” پر اتوار سے جمعرات تک صبح کے اوقات میں مسجد اقصیٰ پر حملہ کریں گے اور ان میں سے کچھ "ایسٹر کے نذرانے” لانے کی کوشش کریں گے تاکہ انہیں اس کے صحنوں میں ذبح کیا جائے اور گنبد پر ان کا خون بکھیرا جائے۔
"یونین آف ٹیمپل آرگنائزیشنز” سے وابستہ نام نہاد "ٹیمپل ماؤنٹ ایڈمنسٹریشن” نے دعوت کا اعلان کیا اور ہر اس شخص کا خیرمقدم کیا جو اس موقع پر اتوار سے جمعرات تک مسجد اقصیٰ پر حملہ کرنے کے لیے "عوامی زیارت” کہلائے جانے والے تہوار کے دوران موجود ہوگا۔