قابض اسرائیلی حکام نے کل ہفتے کے روز شمالی بیت المقدس میں وادی الجوز کے مقام ایک فلسطینی خاندان سے زبردستی اس کا مکان مسمار کرادیا۔
مقامی فلسطینی شہری علا الصندوقہ نے بتایا کہ قابض اسرائیلی حکام نے اسے دھمکی دی تھی کہ اگر میں نے اپنا مکان اپنے ہاتھوں مسمار نہ کیا تو مجھے مکان مسماری کے لیے ایک 1500 شیقل جرمانہ ادا کرنا ہوگا۔ اس نے بتایا کہ اسرائیلی بلدیہ نے سنہ 2016ء میں اسے مکان خالی کرنے کا نوٹس جاری کیا تھا۔ اس کے بعد اس نے مکان کی مسماری روکنے کے لیے قانونی چارہ جوئی بھی کی مگر صہیونی ریاستی ادارےاور عدالتیں سب ریاستی جبر پر قائم ہیں۔ نہ صرف انہیں بلکہ ان کے چچازاد اور محلے کے سات دیگر خاندانوں کو بھی مکانات مسماری کے نوٹس جاری کیے جا چکے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ مسمار کیے گئے مکان میں چار افراد پر مشتمل خاندان رہائش پذیر تھا۔ وہ گذشتہ آٹھ سال سے مکان کو بچانے کے لیے قانونی جنگ لڑرہے تھے۔ ان کے پاس مکان کے تمام قانونی کاغذات اور دستاویزات موجود تھیں۔ اس کے باوجود قابض رحکام نے ریاستی جبر کامظاہرہ کرتے ہوئے مکان مسمار کر ادیا۔