امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ اسرائیل نے رمضان کی مبارک ساعتوں میں قبلہ اول مسجد اقصیٰ میں کشت وخون کا بازار گرم کر کے دنیا بھر کے مسلمانوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچائی ہے۔
مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک بیان میں سراج الحق نے کہا کہ حرمین شریفین کے بعد قبلہ اول مسلمانوں کا تیسرا مقدس مقام ہے، جس پر اسرائیل نے 1967ء سے ناجائز قبضہ جما رکھا ہے، بین الاقوامی قانون میں اس قبضے کی کوئی گنجائش نہیں۔
سراج الحق نے خبردار کیا کہ انتہا پسند صہیونی حکومت مقبوضہ بیت المقدس کی اسلامی شناخت مٹانے کے درپے ہے، جس کے لیے یہودی آبادکاروں کے ذریعے منظم کوششیں روز مرہ کا معلوم بنتی جا رہی ہیں۔ اس مقصد کے لئے اسرائیلی عدالتوں سمیت جبر اور طاقت کا ہر ہتھکنڈا استعمال کیا جا رہا ہے۔
انھوں نے اس امر پر افسوس کا اظہار کیا کہ رمضان المبارک کے دوران نمازیوں کی غیر معمولی تعداد کی مسجد اقصیٰ آمد کے موقع پر یہودی آبادکاروں کو اشتعال انگیز تلمودی عبادات کی اجازت دے کر اسرائیل نے تصادم کی راہ ہموار کی۔
اہالیاں قدس بالخصوص قبلہ اول کے دفاع کی خاطر مسجد اقصیٰ میں نفلی اعتکاف کرنے والے نوجوان مرد وخواتین کو شاندار خراج تحسین پیش کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ یہی بلند حوصلہ مرابطین مسجد اقصیٰ میں ناپاک قدم رکھنے والے اسرائیلی فوجیوں کے سامنے سیسہ پلائی دیوار کی طرح ڈٹ کر کھڑے رہے۔
القدس کے دلیر باسیوں نے اسرائیلی سٹن گرینیڈز، اشک آور گیس اور ربڑ کی گولیوں کی پرواہ کیے بغیر دفاع اقصیٰ کا فرض کفایہ ادا کیا، جس پر پوری امت مسلمہ انہیں خراج تحسین پیش کرتی ہے۔