اسرائیل کے تجارتی دارالحکومت تل ابیب کے وسطی حصے میں فائرنگ کے نتیجے میں دو افراد ہلاک اور 9 زخمی ہو گئے ہیں۔ زخمیوں میں سےچار کی حالت تشویشناک بیان کی جاتی ہے۔
ابتدائی اطلاعات کے مطابق تل ابیب کے ایک مصروف علاقے میں نامعلوم حملہ آوروں نے فائرنگ کی ہے۔اس علاقے میں متعدد بار اور ریستوران واقع ہیں۔حملے کے زخمیوں کو نزدیک واقع ایشلوف اسپتال میں منتقل کیا گیا ہے۔
فوری طور پرفائرنگ کے محرک کا پتا نہیں چل سکا لیکن یہ حملہ فلسطینیوں کے حالیہ متعدد مہلک حملوں کے بعد کیا گیا ہے۔
حملہ آور فلسطینی کے فرار کے بعد اسرائیلی فوج اور پولیس کی بھاری نفری طلب کی گئی ہے اور حملہ آور کی تلاش کے لیے ایک ہزار اہلکاروں کو مامور کیا گیا ہے۔
فائرنگ کا ایک واقعہ تل ابیب کی ڈزنگوف اسٹریٹ پر رونما ہوا ہے۔یہ شہر کا ایک مرکزی راستہ اوراختتام ہفتہ منانے والوں کے لیے ایک مقبول مقام ہے۔
پولیس ترجمان ایلی لیوی نے اسرائیل کے چینل 13 کو بتایا کہ فائرنگ میں تین سے پانچ افراد زخمی ہوئے ہیں اور اہلکار جائے وقوعہ پر موجود ہیں۔انھوں نے لوگوں پر زور دیا کہ وہ اس علاقے میں جانے سے گریز کریں۔
اسرائیلی وزیراعظم کے دفتر نے ایک بیان میں کہا ہے کہ نفتالی بینیٹ تل ابیب میں واقع فوجی ہیڈ کوارٹر سے صورت حال کی نگرانی کر رہے تھے۔
رمضان المبارک کے آغاز سے قریباً ایک ہفتہ قبل فلسطینی حملہ آوروں کے متعدد حملوں میں گیارہ اسرائیلی ہلاک ہوچکے ہیں اور اس کے بعد کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے۔
گذشتہ سال رمضان المبارک میں ہونے والے مظاہروں اور جھڑپوں کے نتیجے میں اسرائیل نے غزہ پرجنگ مسلط کردی تھی اور مئی میں گیارہ روز تک غزہ کی پٹی کے مختلف شہروں اور قصبوں پر اسرائیلی فوج کے زمینی اور فضائی حملے جاری رہے تھے۔