نام نہاد اسرائیلی ریاست کے دارالحکومت تل ابیب کے ایک نواحی علاقے میں ایک فلسطینی حملہ آور نے پانچ افراد کو گولی مار کر ہلاک کردیا ہے جبکہ جوابی فائرنگ سے وہ خود بھی شہید ہو گیا ہے۔
اسرائیلی ٹیلی ویژن اسٹیشنوں پرنشر ہونے والی ایک خام ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک شخص سیاہ لباس میں ملبوس ہے اور وہ اسرائیل کے تجارتی دارالحکومت کے نواح میں الٹرا آرتھوڈوکس یہود کے محلے بنی براک میں ایک سڑک پر چلتے ہوئے رائفل کی طرف اشارہ کر رہا ہے۔
گذشتہ 8 روز میں یہ تیسرا بڑائی فدائی حملہ ہے جن میں اب تک 11 غاصب صہیونی ہلاک اور کئی زخمی ہوگئے ہیں۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ اس نے پہلے بنی براک میں اپارٹمنٹوں کی بالکونیوں اور پھر سڑک پرموجود لوگوں اور ایک کار میں سوار افراد پر فائرنگ شروع کردی۔میگن ڈیوڈ ایڈم ایمبولینس سروس نے بندوق بردار کی فائرنگ سے پانچ افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔
ایمبولینس سروس کے ترجمان ذکی ہیلر نے کہا کہ اس حملہ آورکو بھی ختم کردیا گیا ہے۔فوری طور پر یہ واضح نہیں ہواکہ اسے کس نے گولی ماری ہے۔
اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے جوابی حملے میں شہید ہونے والے فلسطینی شہری کی شناخت جاری کی گئی ہے۔ شہید کی شناخت ضیا حمارشہ کے نام سے کی گئی ہے جس کی عمر 27 سال اور تعلق غرب اردن کے شمالی شہر جنین سے ہے۔
گذشتہ ہفتے اسرائیل کے ایک عرب شہری نے جنوبی شہر بیرشیبا میں چاقو زنی اور کارحملے میں چارافراد کو ہلاک کردیا تھا، اس کے بعدایک راہ گیر نے اسے گولی مار کرہلاک کر دیا تھا۔اسرائیلی حکام نے بتایا کہ وہ داعش کا ہمدرد تھا۔