عبرانی میڈیا نے اطلاع دی ہے کہ مصری وزیر خارجہ سامح شکری پیر کو ایک سیاسی سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے اتوار کو تل ابیب پہنچیں گے۔ یہ اپنی نوعیت کا پہلا اجلاس ہے جس میں امریکا، متحدہ عرب امارات، بحرین، مراکش اور اسرائیل کے ہم منصب شامل ہیں۔
سرکاری عبرانی چینل ’کے اے این‘ نے کل ہفتے کو کہا کہ سامح شکری اسرائیل میں ایک ہوٹل میں مہمان وزرائے خارجہ کے ساتھ گزاریں گے اور وہ پیر کو چھ فریقی سربراہی اجلاس میں شرکت کریں گے۔
چینل نےبتایا کہ اردن کے ساتھ اس کے وزیر خارجہ ایمن صفدی کی سربراہی اجلاس میں شمولیت کے حوالے سے پیش رفت کی بات چیت ہو رہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ توقع ہے کہ صفدی پیر کو رام اللہ میں ہوں گے۔ فلسطینی رہنماؤں سے ملاقات کریں گے لیکن یہ واضح نہیں ہے کہ آیا وہ اسرائیل میں ہونے والے سربراہی اجلاس میں شامل ہوں گے یا نہیں۔
چینل نے اسرائیلی وزارت دفاع کے سیاسی اور سیکیورٹی ڈویژن کے سابق سربراہ آموس گیلاد کے حوالے سے کہا کہ آئندہ سربراہی اجلاس مشرق وسطیٰ میں قائم ہونے والے اتحاد کا ایک اور ثبوت ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مشترکہ دُشمن ایک طرف ایران اور دوسری طرف سنی اسلامی دہشت گردی نے ہمارے اور عربوں کے درمیان ہم آہنگی کے لیے ایک خاص حقیقت پیدا کر دی ہے۔
چینل نے نشاندہی کی کہ یہ معلوم نہیں ہے کہ چھ فریقی سربراہی اجلاس کا ایجنڈا کیا ہے لیکن یہ ایران اور بڑی طاقتوں کے درمیان ویانا میں ہونے والے جوہری مذاکرات کے قریب آنے والے ایک معاہدے کے بارے میں رپورٹس کی روشنی میں سامنے آیا ہے۔