سعودی عرب میں زیر حراست اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] کے بزرگ رہ نما اور جماعت کے مملکت میں سابق مندوب 84 سالہ ڈاکٹر محمد الخضری کا پروسٹیٹ کینسر ہارمون کا علاج روک دیا گیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق حماس رہ نما کے سعودی عرب میں مقیم اہل خانہ نے بتایا کہ گذشتہ کچھ دنوں سے کسی بھی ڈاکٹر کو اس کی صحت اور طبی حالت کا جائزہ لینے کے لیے پیش کیے جانے کی اجازت نہیں دی گئی اور ضروری طبی معائنہ نہیں کرایا گیا۔
ڈاکٹر الخضری کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ زیر حراست رہ نما کو فوری طبی معالجے اور معائنے کی اشد ضرورت ہے۔ ان کے علاج کا جاری کورس طویل مدت سے ختم ہوگیا ہے۔ جس کے بعد جیل میں انہیں کسی ڈاکٹر کودکھانے کی اجازت نہیں دی گئی۔
ان کا کہنا ہے کہ ڈاکٹرالخضری کے حوالے سے مُجرمانہ غفلت کے باعث ان کےدانتوں، ہڈیوں اور جگر میں تکلیف ہے۔ اس دوران ان کا علاج نہیں کیا گیا۔
خیال رہے کہ سعودی عرب میں قید حماس رہ نما ڈاکٹرمحمد الخضری اوران کے بیٹے انجینیر ہانی الخضری کو نام نہاد قومی سلامتی کے خلاف سرگرمیوں کے الزام میں پابند سلاسل رکھا گیا ہے۔