جمعه 15/نوامبر/2024

اربیل میں موساد پر حملہ مضبوط فیصلہ تھا، تصادم کے لیے تیارہیں: ایران

بدھ 16-مارچ-2022

منگل کوایرانی پاسداران انقلاب کی قدس فورس کے کمانڈر بریگیڈیئر جنرل اسماعیل قاانی نے کہا ہے کہ ان کی افواج کی جانب سے شمالی عراق کے شہر اربیل میں موساد کو نشانہ بنایا گیا۔ وہ ایک  "مضبوط” ہدف تھا اور اسلامی جمہوریہ دشمن کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہے۔

قاانی نے پاسداران انقلاب کے متعدد رہ نماؤں کے ساتھ ملاقات کے دوران کہا کہ صیہونی ریاست غلام بن چکی ہے، جب کہ وہ ایک دن (نیل سے فرات تک) کا نعرہ بلند کر رہی تھی۔

قآنی نے اس بات پر زور دیا کہ امریکی اب مزاحمتی دھڑوں سے خوفزدہ ہیں، ایرانی مسلح افواج دشمنوں کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہیں۔

قآنی نے اشارہ کیا کہ لبنانی حزب اللہ کے سکریٹری جنرل سید حسن نصر اللہ نے "میزائل اور ڈرون بنانے کی حزب اللہ کی صلاحیت کے بارے میں بات کی ہے اور اس سے صیہونیوں کو بہت خوف ہے۔

انہوں نے کہا کہ قابض فوج کے فضائی اور میزائل دفاعی نظام کے حوالے سے آئرن ڈوم نے اس دفاعی نظام کے اوپر سے گذرنے پر حزب اللہ کے ڈرونز کا پتہ لگانے میں ناکامی کا ثبوت دیا۔

ایرانی پاسداران انقلاب نے اتوار کو اعلان کیا کہ طاقتور اور درست میزائلوں کا استعمال کرتے ہوئے شمالی عراق میں صیہونی سازشوں کے تزویراتی مرکز کو نشانہ بنایا۔

پاسداران انقلاب نے ایک بیان میں کہا کہ یہ بمباری جعلی صہیونی ریاست  کے حالیہ جرائم کے جواب میں کی گئی۔ ایران کی سلامتی اور استحکام ایک "سرخ لکیر” ہے۔

مختصر لنک:

کاپی