المیزان سینٹر فار ہیومن رائٹس نے ایک رپورت میں کہا ہے کہ قابض اسرائیلی فوج نے 8 مارچ 2021 سے 8 مارچ 2022 تک غزہ کی پٹی میں 22 لڑکیوں سمیت 60 فلسطینی خواتین کو قتل کیا۔
یہ بات ہیومن رائٹس سنٹر کی جانب سے خواتین کے عالمی دن کے موقع پر جاری کی گئی ایک رپورٹ میں سامنے آئی ہے جو ہر سال آٹھ مارچ کومنایا جاتا ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 4 خواتین توپ خانے کے گولوں سے اور 56 راکٹ حملوں میں ماری گئیں جب کہ 645 زخمی ہوئیں۔ گزشتہ سال مئی میں اسرائیلی جارحیت کے دوران 248 لڑکیاں بھی شامل تھیں۔
مرکز کے مطابق اسرائیلی جارحیت کے دوران اپنے شوہروں سے محروم ہونے والی خواتین کی تعداد 99 تک پہنچ گئی جب کہ قابض افواج نے خواتین کے 742 رہائشی مکانات کو تباہ کیا اور خواتین کی ملکیتی 211033 مربع میٹر زرعی اراضی کو بھی تباہ کیا۔
2021 کے دوران زبردستی بے گھر ہونے والی خواتین کا تناسب 53 فیصد تک پہنچ گیا۔ خواتین ضروری خدمات کی عدم موجودگی اور کرونا وائرس کے پھیلاؤ کی وجہ سے انتہائی سخت سماجی حالات کا شکار ہوئیں۔
المیزان سینٹر فار ہیومن رائٹس نے تصدیق کی کہ قابض افواج نے غزہ کی پٹی سے باہر ہزاروں مریضوں کو علاج کی سہولت سے محروم رکھا اور یہ مرکز 158 مریضوں میں سے 70 خواتین اور 42 بچوں اور 235 بیمار بچوں کی مدد کرنے میں ناکام رہا۔