اسرائیل میں یوکرین کے سفیر ییوین کورنیچک نے پیر کو توقع ظاہر کی کہ مقبوضہ بیت المقدس ان کے ملک اور روس کے درمیان مذاکرات کا ایک ممکنہ مقام ہوسکتا ہے۔
کورنیچک نے تل ابیب میں نامہ نگاروں کو بتایا کہ ہماری قیادت القدس کو اعلیٰ سطح پر مذاکرات اور ملاقاتوں کے لیے ایک ممکنہ جگہ کے طور پر دیکھتی ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ان کا ملک اسرائیل کو ایک قریبی دوست کے طور پر دیکھتا ہے۔
کورنیچک نے مزید کہا کہ ان کا ملک ہمارے تمام یورپی دوستوں کی مدد کو سراہتا ہے جو ایک ہی نتیجہ کے حصول کے لیے سرگرم عمل ہیں، خاص طور پر جرمن چانسلر اولاف شولز، فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون، ترک صدر رجب طیب اردگان اور دیگر شامل ہیں۔
کورنیچک نےکہا کہ شولز کا گذشتہ ہفتے القدس کا دورہ مذاکرات کے با معنی بات چیت کے آغاز کی نمائندگی کرتا ہے اور اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ یوکرین کے جتنے زیادہ حامی ہوں گے، اتنا ہی بہتر ہے۔ امن کے حصول کے لیے ہمیں ہم آہنگی اور تعاون کرنا چاہیے۔
سفیر نے "اسرائیل” سے یوکرین میں حفاظتی سامان بھیجنے کی اپیل کی تصدیق کی اور کہا کہ مشکل وقت میں اسرائیل سمیت کئی دوسرے اتحادی ممالک بھرپور مدد کی ہے۔