سوشل میڈیا پر پوسٹ کی گئی ایک ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ یوکرین سے سلواکیہ جانے والے فلسطینی طلباء 7 روزہ روسی حملے کے پس منظر میں یوکرین چھوڑنے کے بعد ایک شاپنگ سینٹر میں زمین پر سو رہے ہیں۔
ویڈیو گرافر نے تبصرہ کیا کہ ان طلباء نے یوکرین میں فلسطینی سفارت خانے کے ساتھ رابطہ کیا تاکہ سلواکیہ میں سفارت خانہ ان کے نقل مکانی کے بعد ان کا استقبال کرے اور ان کے معاملات کو ترتیب دے سکے۔
اس نے بتایا کہ اب ہم ایک شاپنگ سینٹر میں ہیں۔ ہمارے پاس پیسے نہیں ہیں، اور ہم نہیں جانتے کہ ہم بوڈاپیسٹ (ہنگری کا دارالحکومت) کیسے جائیں گے، اور ان لوگوں کی اکثریت جو یوکرین چھوڑ کر گئے تھے۔ ان کے پاس پیسے نہیں ہیں۔
یوکرین میں فلسطینی کمیونٹی کے سربراہ، حاتم عودہ نے تصدیق کی کہ یوکرین سے یورپ فرار ہونے والے طلباء کی اکثریت کو ان کی دیکھ بھال کرنے والا کوئی نہیں ملا۔
عودہ نے وضاحت کی کہ فلسطینی طلباء اور خاندانوں کو ایک المناک صورتحال کا سامنا ہے۔ کمیونٹی ان بے گھر افراد کے لیے رہائش تلاش کرنے اور انہیں امداد فراہم کرنے کے لیے کچھ دوستوں اور جاننے والوں سے رابطہ کر رہی ہے۔
انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ فلسطین کے سفارت خانوں نے ان کے مطابق کام نہیں کیا۔ انہوں نے وزارت خارجہ سے مطالبہ کیا کہ وہ فلسطینی کمیونٹی کی حقیقی مدد کے لیے مداخلت کرے اور کچھ بے گھر افراد کے ساتھ تصاویر تک محدود نہ رہے۔
عودہ نے کہا کہ بیلجیم میں فلسطینی سفارت خانے نے بے گھر ہونے والے طلباء کو کوئی مدد فراہم نہیں کی۔ اس نے صرف ایک طالب علم سے رابطہ کیا جب اس نے اس مسئلے پر بات کرنے کی دھمکی دی۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ اب وہ سفارت خانے کی ناکامی کی وجہ سے فلسطینی یوکرین کے اندر اور باہر دباؤ کا شکار ہیں۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ یوکرین میں فلسطین کا سفارت خانہ کمیونٹی کے ارکان کی خدمت کے لیے چوبیس گھنٹے کام کرتا ہے لیکن ہمسایہ ممالک میں جن سفیروں سے ہم نے رابطہ کیا انھوں نے نے طلبہ اور کمیونٹی کے اراکین سے بات چیت کی اور اپنی طرف سے کسی قسم کی غفلت نہ برتنے کی یقین دہانی کرائی۔
لیکن حاتم کا کہنا ہے کہ حکام کے بیانات غلط ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ فلسطینی طلباء کی اکثریت یورپ اور مغربی یوکرین کی طرف ہجرت کرنے میں کامیاب ہو گئی ہے جبکہ بہت سے طلباء اور خاندان اب بھی نقل و حرکت کے خطرے اور ایندھن کی کمی کی وجہ سے کیف اور خریکیف میں پھنسے ہوئے ہیں۔
فلسطینی وزارت خارجہ نے کہا ہےکہ یوکرین میں 111 طلباء اور فلسطینی کمیونٹی کے ارکان کو نکال لیا گیا۔