جمعه 15/نوامبر/2024

اسلامی جہاد کے سرکردہ رہ نما خضر عدنان قاتلانہ حملے میں محفوظ

اتوار 27-فروری-2022

ہفتے کی شام غرب اردن کے شمالی شہر نابلس میں اسلامی جہاد تحریک کے رہ نما خضر عدنان پر قاتلانہ حملے کی شدید مذمت کی جا رہی ہے۔ فلسطینی حلقوں نے خضر عدنان پر حملے کی ذمہ داری فلسطینی اتھارٹی پر عاید کی ہے۔

اسلامی تحریک مزاحمت "حماس” نے ہفتے کی شام  سابق  اسیر مجاہد شیخ خضر عدنان پر نابلس میں ہونے والے قاتلانہ حملے اور انہیں فائرنگ سے قتل کرنے کی کوشش کی مذمت کی ہے۔

ایک بیان میں حماس نے کہا ہے کہ خضر عدنان کے خلاف جو کچھ ہوا اس کی ذمہ دار فلسطینی سیکیورٹی فورسز ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم نابلس کے شہداء کے خاندانوں کے موقف کی قدر کرتے ہیں۔ جنہوں نے شیخ عدنان پر حملے کی شدید مذمت کی ہے۔

حماس کے رہ نما حسین ابو کویک نے نابلس میں سابق اسیر الشیخ خدر عدنان کو نشانہ بنائے جانے کی مذمت کی اور حکام سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنی ذمہ داری قبول کریں اور مجرموں کو بے نقاب کریں۔

ابو کویک نے کہا کہ سرکردہ رہ نما الشیخ خضر عدنان کو نشانہ بنانے کا مطلب یہ ہے کہ وہ دشمن کے نشانے پر ہیں اور دشمن ان کا پیچھا کررہا ہے۔

بو کویک نے مزید کہا کہ یہ بہت خطرناک پیش رفت ہے اور اس کا مطلب ہے کہ فلسطینی کاز کے لیے کام کرنےوالوں کو سوچی سمجھی سازش کے تحت نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

"احرار” تحریک نے شیخ خضر عدنان کو گولی مارنے کی مذمت کی اور اس بات پر زور دیا کہ یہ قابض دشمن اور اس کے ایجنٹوں کی کارستانی ہے جو فلسطینی علاقوں میں رام اللہ ملیشیا کی ناکامی کا کھلا ثبوت ہے۔

مختصر لنک:

کاپی