کل بدھ کو عرب پارلیمنٹ نے فلسطینی قیدیوں کے مسئلے کو بین الاقوامی سطح پر اٹھانے کے لیے ایک متفقہ قرارداد منظور کی ہے جس میں فلسطینی اسیران کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے انہیں تحریک آزادی فلسطین کے سپاہی قرار دیا ہے۔ عرب پارلیمنٹ نے عالمی برادری سے فوری اپیل کی ہے کہ وہ فلسطینی قیدیوں کے مسئلے اور ان کے حقوق پر بات کرنے کے لیے ایک بین الاقوامی کانفرنس منعقد کرے۔
بدھ کو قاہرہ میں عرب پارلیمنٹ کا اجلاس اسپیکرعادل العسومی کی زیرصدارت منعقد ہوا۔
پارلیمنٹ نے اقوام متحدہ، ریڈ کراس اور انسانی حقوق اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیلی جیلوں کا دورہ کرنے کے لیے ایک فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی تشکیل دیں اور فلسطینی قیدیوں اور اسیران کے خلاف ہونے والی خلاف ورزیوں کا پتہ لگائیں، جن میں رامون جیل میں تشدد کا سامنا کرنے والی خواتین قیدیوں کا معاملہ بھی شامل ہے۔
انہوں نے قابض حکام کی جانب سے طبی غفلت کے ذریعے قیدیوں کو سست رفتاری سے قتل کرنے کی تحقیقات کے ساتھ ساتھ فلسطینی شہداء کی لاشوں کو تحویل میں میں رکھنے اور انہیں ان کے اہل خانہ کے حوالے کرنے میں ٹال مٹول کی تحقیقات کا مطالبہ کیا۔
عرب پارلیمنٹ نے ایمنسٹی انٹرنیشنل کی طرف سے اعلان کردہ رپورٹ کو سراہا جس میں اس بات کی توثیق کی گئی کہ اسرائیل فلسطینیوں کے خلاف جو کچھ کر رہا ہے وہ انسانیت کے خلاف جنگی جرم ہے اور اسرائیل کو نسل پرستی کے جرم کے لیے جوابدہ ہونا چاہیے۔