جمعه 15/نوامبر/2024

بینیٹ: ایران کے ساتھ نیا جوہری معاہدہ اسرائیل کے لیے زیادہ خطرناک ہوگا

پیر 21-فروری-2022

سرکاری عبرانی چینل کان کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم نفتالی بینیٹ نے کہا ہے کہ مغرب اور ایران کے درمیان جوہری معاہدہ جو شکل اختیار کر چکا ہے وہ اپنے پیشرو سے کمزور ہو گا لیکن یہ اسرائیل کی ریاست کے لیے سب سے زیادہ خطرناک ہے۔

بینیٹ نے کابینہ کے ہفتہ وار اجلاس کے دوران مزید کہا کہ "ہم ایک معاہدے کے بارے میں بات کر رہے ہیں جو تقریباً ڈھائی سال تک جاری رہے گا، جس کے بعد ایران بغیر کسی پابندی کے جدید سینٹری فیوجز تیار اور انسٹال کر سکے گا۔”

انہوں نے مزید کہا کہ اس کے بدلے میں ایرانیوں کو اس وقت دسیوں ارب ڈالر ملیں گے اور پابندیاں اٹھا لی جائیں گی۔

بینیٹ نے نتیجہ اخذ کیا کہ کسی بھی صورت میں ہم اپنے آپ کو منظم کر رہے ہیں، تمام جہتوں پر اگلے دن کی تیاری کر رہے ہیں، تاکہ ہم اسرائیل کے شہریوں کو اپنے طور پر محفوظ رکھ سکیں۔”

سنہ 2015 میں ایران نے امریکہ، فرانس، برطانیہ، چین، روس اور جرمنی کے ساتھ معاہدہ کیا تھا جس کے بدلے میں اس پر سے بین الاقوامی پابندیاں اٹھا لی گئی تھیں اور اس نے تہران کے ایٹمی پروگرام پر پابندیاں عائد کر دی تھیں تاکہ جوہری ہتھیاروں کی تیاری کو روکا جا سکے، لیکن سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 2018 میں یکطرفہ طور پر اس معاہدے سے دستبرداری اختیار کی تھی اور تہران پر پابندیاں عائد کرنے کا اعادہ کیا تھا۔

مختصر لنک:

کاپی