اتوار ایک عبرانی اخبار نے کہا ہے کہ حزب اللہ کے ڈرون کے مقبوضہ فلسطین کے شمالی علاقوں میں گھسنے اور لبنان میں اس کی بحفاظت واپسی کا واقعہ اسرائیلی سیکیورٹی نظام کے لیے تشویشناک ہے۔
اسرائیل ٹوڈے اخبار نے رپورٹ کیا ہے کہ اسرائیلی فوج کے حکام کا اندازہ ہے کہ حزب اللہ کے اسلحہ خانے میں مختلف سائز اور صلاحیتوں کے سینکڑوں ڈرونز ہیں، جو انٹیلی جنس جمع کرنے کے لیے بنائے گئے ہیں۔
اسرائیلی حکام نے نشاندہی کی کہ حزب اللہ کے طیاروں کو دھماکہ خیز مواد سے لیس کیا جا سکتا ہے اور انہیں ایک درست جارحانہ ہتھیار کے طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے، کیونکہ یہ چلانے میں آسان، قیمت میں سستے اور ریڈار سے پتہ لگانا مشکل ہے۔
اخبار نے نشاندہی کی کہ "شرمناک واقعہ” صرف ایک دن بعد پیش آیا جب فوج نے دو ڈرون مار گرائے۔ ایک حزب اللہ اور دوسرا حماس کا ڈرون گرایا گیا۔
اخبار نے نشاندہی کی کہ حزب اللہ کا طیارہ "اسرائیل” کے اندر 70 کلومیٹر تک پہنچ گیا ہے اور یہ واضح نہیں ہے کہ آیا اس نے فضائی حدود میں داخل ہونے کے دوران کوئی تصویریں ریکارڈ کی تھیں۔