خطبہ جمعہ کے دوران شیخ عکرمہ صبری نے اس بات پر زور دیا کہ ناانصافی کی بدترین صورتیں مسلمانوں کی زمینوں اور گھروں کی چوری اور ڈکیتی ہیں انہیں زبردستی ان سے بے دخل کرنا اور ان پر حملہ کرنا ہے اور یہ تماشا فلسطین میں قابض اسرائیلی ریاست کی طرف سے جاری ہے۔
الشیخ صبری نے کہا کہ الشیخ جراح ایک تاریخی محلہ اور مقدس سرزمین ہےجو تمام مسلمانوں کی گردنوں میں امانت ہے۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ الشیخ جراح کے لوگ القدس کا حصہ ہیں اور یروشلم ان کا حصہ ہے۔
انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ بیت المقدس خصوصاً الشیخ جراح میں مسجد اقصیٰ کے لیے ثابت قدمی سب سے زیادہ ہے اور اہل محلہ کے استقامت کی بازگشت پوری دنیا میں سنائی دی۔
جمعہ کی نماز درجنوں شہریوں اور یکجہتی کے کارکنوں کی موجودگی میں ادا کی گئی۔ اس موقعے پر قابض افواج اور محلے میں آباد کاروں کی بڑی تعداد تعینات کی گئی تھی۔
اس سے پہلے، اسرائیلی کنیسٹ کے رکن ایتمار بن گویر نے قابض ریاست کے ڈپٹی میئرآریہ کنگ کے ہمراہ محلے پر دھاوا بولا اور وہ اس خیمے کے پاس کھڑے ہو گئے جو بن گویر نے سالم خاندان کی زمین پر کھڑا کیا تھا۔ اس موقعے پر قابض فوج اور پولیس نے انہیں فول پروف سیکیورٹی فراہم کر رکھی تھی۔