چهارشنبه 30/آوریل/2025

بیت المقدس: دو فلسطینی خاندانوں چار مکان زبردستی مسمار

منگل 1-فروری-2022

کل پیر کے روز قابض اسرائیلی میونسپلٹی نے مقبوضہ بیت المقدس کے شمال مشرق میں واقع قصبے العیساویہ میں ایک فلسطینی خاندان کو بغیر اجازت کے تعمیر کرنے کے بہانے اس کا مکان مسمار کرنے پر مجبور کیا۔ گذشتہ روز قابض حکام نے القدس میں مجموعی طورپر چار مکانات زبردستی مسمار کرادیے۔

بیت المقدس کے ذرائع کے مطابق شہر کے جنوب مشرق میں جبل مکبر میں دو بھائیوں کو اپنے مکانات مسمار کرنے پر مجبور کیے جانے کے دو گھنٹے سے بھی کم وقت میں دو گھروں کو مسمار کیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق عبید خاندان کو مقبوضہ بیت المقدس کے مشرق میں واقع قصبے العیساویہ میں عبید محلے میں زیر تعمیر دو مکانات کو مسمار کرنے پر مجبور کیا گیا۔ ان فلسطینیوں سے کہا گیا تھا کہ اگر انہوں نے اپنے مکانات خو نہ مسمار کیے تو قابض میونسپلٹی نے انہیں مسمار کرنے پرمجبور ہوگی اور مسماری کے تمام اخراجات ان سے وصول کیے جائیں گے۔

متاثرہ افراد کے بھائی عیش عبید نے بتایا کہ پانچ ماہ قبل اس نے اپنے دو بیٹوں احمد اور عبدالرحمن کے لیے 200 مربع میٹر کے رقبے پر ایک لاکھ ڈالر کی لاگت سے دو گھر بنانا شروع کیے تھے جب تک کہ اس نے ایک لاکھ ڈالر کی لاگت سے مکان تعمیر نہیں کیا۔ ڈیڑھ ہفتہ بعد تعمیرات کو روکنے کے لیے قبضے کا حکم نامہ موصول ہوا۔

انہوں نے مزید کہا کہ دو گھر خاندان اپنے آبائی اراضی پر تعمیر کیے جا رہے تھے مگر قابض انتظامیہ نے انہیں غیرقانونی قرار دے کر ان کی مسماری کا حکم دیا ہے۔

قابض میونسپلٹی نے کل سہ پہر دو بھائیوں داؤد اور محمود شقیرات کو جبل مکبر قصبے میں اپنے مکانات مسمار کرنے پر مجبور کیا۔ ہر گھر کا رقبہ تقریباً اسی مربع میٹر ہے۔ ان گھروں میں 2012 سے دونوں بھائیوں کے خاندان کے آٹھ افراد رہائش پذیر تھے۔

مختصر لنک:

کاپی