کل اتوارکو اسرائیلی آرمی ریڈیو نے اردن اور متحدہ عرب امارات کے ساتھ اردن کی سرزمین پر قابل تجدید توانائی کے منصوبے کی تیاری کے حوالے سے اسرائیل کی طرف سے طے پانے والے "منصوبے کے اعلان” کے معاہدے کے بارے میں نئی تفصیلات کا انکشاف کیا۔
آرمی ریڈیو نے ایک رپورٹ میں اس بات کی تصدیق کی ہے کہ گذشتہ نومبر میں دستخط کیے گئے معاہدے کو "پانی کےبدلے بجلی” کا نام دیا گیا۔ اس پر عمل درآمد جاری ہے۔
رپورٹ میں نشاندہی کی کہ تینوں ممالک کی ورکنگ ٹیموں نے گذشتہ ہفتے اپنی پہلی میٹنگ کی اور اس منصوبے پر تفصیلی منصوبہ پیش کرنے کے لیے اس سال کے وسط کا وقت مقرر کیا۔
ریڈیو نے بتایا کہ معاہدے میں یہ شرط رکھی گئی ہے کہ اسرائیل متحدہ عرب امارات اور امریکا کی سرپرستی میں بجلی کے بدلے اردن کو پانی برآمد کرے گا۔
اردن کی پارلیمنٹ کے ارکان کی اکثریت نے اپنے ملک کی حکومت پرعدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے اس معاہدے سے دستبرداری کا مطالبہ کیا ہے۔
اردنی انجینیرز ایسوسی ایشن نے کہاکہ وہ "بجلی کے لیے پانی” معاہدے کے متبادل کے طور پر حکومت کو پیش کیے جانے کے لیے ایک اسٹریٹجک اسٹڈی تیار کر رہی ہے۔