ایک عبرانی اخبار نے انکشاف کیا ہے کہ 80 سالہ شہید عمر اسعد کے پوسٹ مارٹم کے نتائج سامنے آئے ہیں جن سے واضح ہوتا ہے کہ بزرگ فلسطینی کو اسرائیلی فوج کی تحویل میں اذیتیں دے کر شہید کیا گیا۔
خیال رہے کہ اسی سالہ عمر اسعد کو چند ہفتے قبل اسرائیلی فوج نے حراست میں لیا۔ کچھ دیر بعد ان کی تشدد زدہ لاش ان کےگھر کے قریب پھینک دی گئی تھی۔
عمر اسد کے قتل کی تحقیقات کے لیے ان کا پوسٹ مارٹم کیا گیا۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ سے پتا چلتا ہے کہ عمر اسعد کو بے دردی کے ساتھ تشدد کا نشانہ بنا کر شہید کیا گیا۔
عبرانی اخبار "Haaretz” نے رپورٹ کیا کہ پوسٹ مارٹم کے نتائج سے ثابت ہوا ہے کہ شہید اسعد کو جسمانی تشدد کے نتیجے میں دل کا شدید دورہ پڑا تھا، جو قابض فوج کے اس بیان سے متصادم ہے کہ اس نے ان پر تشدد نہیں کیا گیا۔
اخبار نے نشاندہی کی کہ رام اللہ کے شمال میں واقع گاؤں جلجلیہ سے شہید اسعد کو بارہ جنوری کو شدید سردی میں گرفتار کر کے حراست میں لیا گیا۔
تین فلسطینی ڈاکٹروں نے شہید کے جسم کا معائنہ کیا۔ انہوں نے تصدیق کی کہ کہ شہید سابقہ صحت کے مسائل میں مبتلا تھے۔ گرفتاری کے بعد ان پر تشدد کیا گیا۔ تشدد کے دوران ان کے چہرے اور سر پربھی چوٹیں آئیں۔