محصورینِ فلسطین کمیشن نے اسرائیلی عقوبت خانوں میں بند فلسطینوں کی حالتِ زار پر دکھ کا اظہار کیا ہے۔ موسمی شدت کے باعث قیدی مشکلات کا شکار ہیں۔ گرم بستروں کی قلت ہے اور سردی سے بچاؤ کی صورتیں نہ ہونے کے برابر۔
جمعرات کو ایک بیان میں کمیشن نے ان نا روا پابندیوں پر ایک بار پھر حرفِ احتجاج بلند کیا ہے جو فلسطینی قیدیوں پر بزور عائد ہیں۔ اسرائیلی حکام جیلوں میں پہنچائے گئے سامان کو ضبط کر لیتے اور مظلومین کی بے بسی پر خوش ہوتے ہیں۔ یہ طرزِ عمل مسلسل پریشانیوں میں اضافے کا باعث بنا ہوا ہے۔
کمیشن نے عالمی انسانی حقوق کے اداروں، بطورِ خاص یو این او سے مطالبہ کیا ہے کہ انسانی بنیادوں پر محصورینِ فلسطین کی امداد کی جائے۔قید و بند کی صعوبتوں میں گرفتار 4600 سے اوپر مرد و خواتین کی مشکلات کم نہیں کر سکتے تو کم از کم اضافہ تو نہ ہونے پائے۔