امریکی رکن کانگریس میری نیومین نے مقبوضہ بیت المقدس کے شیخ جراح محلے میں فلسطینیوں کے مکانات مسماری کی ’کارروائیاں‘ روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔
نیومین نے گذشتہ روز مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ "ٹویٹر” پر اپنے ذاتی اکاؤنٹ پر ایک ٹویٹ میں، شیخ جراح محلے میں مکانات کی مسماری کے خلاف اپنے موقف کا اظہار کیا۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیلی پولیس کی طرف سے آدھی رات کو بے دخل کیے جانے کے بعد پندرہ فلسطینی بے گھر ہو گئےاور شیخ جراح میں ان کے مکانات مسمار کر دیے گئے۔
ان کا کہنا تھا کہ سنہ 2016 کے بعد سے علاقے سے ایک ہزار سے زیادہ شہریوں کو بے دخل کیا گیا۔ انہوں نے فلسطینیوں کی گھروں سے بے دخلی اور ان کے گھروں کی مسماری کو بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا۔
گذشتہ بدھ کو قابض اسرائیلی فوج نے شیخ جراح کے محلے میں "صلحیہ” خاندان کے گھر کو مسمار کر دیا اور بعد میں گھر کے مالکان کو گرفتار کر لیا۔
گزشتہ سال کے دوران مقبوضہ بیت المقدس میں ہدف بنائے گئے تنصیبات کی تعداد 1465 تک پہنچ گئی جن میں سے 751 کو مسمار کیا گیا۔ 42 کی لوٹ مار کی گئی۔ جب کہ 670 تنصیبات کو تعمیرات روکنے اور مسمار کرنے کی دھمکی دیی گئی۔