جمعه 15/نوامبر/2024

الشیخ جراح سے فلسطینیوں کی بے دخلی،او آئی سی، اردن کی مذمت

بدھ 19-جنوری-2022

اردن کی وزارت خارجہ  اور اسلامی تعاون تنظیم [او آئی سی] نے اپنے الگ الگ بیانات میں مقبوضہ بیت المقدس کے شیخ جراح محلے میں ایک فلسطینی خاندان کے گھر سے جبری بے دخلی کی کوششوں کی مذمت کی ہے۔

اردنی وزارت خارجہ کے سرکاری ترجمان سفیر ہیثم ابو الفول نے کہا کہ "مقبوضہ مشرقی بیت المقدس میں فلسطینیوں کی بے دخلی اور بے گھری بین الاقوامی قانون  اور انسانی قانون کی صریح خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے کہا کہ قابض اسرائیل پر القدس میں بین الاقوامی قانون کے مطابق فلسطینیوں کے حقوق کا تحفظ اور ان کے گھروں کی حفاظت کا پابند ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ یکطرفہ اسرائیلی طرز عمل کا تسلسل، فلسطینیوں کی زمینوں پر قبضہ کرنا، گھروں کو مسمار کرنا اور فلسطینیوں کو ان کے گھروں سے نکالنا، غیر قانونی اور غیر انسانی طریقے ہیں جو فلسطینی علاقوں بالخصوص بیت المقدس پر تسلط برقرار رکھنے کےلیے ہتھکںڈے ہیں۔ اس طرح کے اقدامات سے آزاد فلسطینی ریاست اور تنازع فلسطین کے دو ریاستی حل کی راہ میں رکاوٹ ہیں۔

درایں اثنا اسلامی تعاون تنظیم[او آئی سی] کے جنرل سیکرٹریٹ نے اسرائیلی حکام کی طرف سے مقبوضہ بیت المقدس کے شیخ جراح محلے میں فلسطینیوں کے مکانات کی مسماری اور مکینوں کی مسلسل بے دخلی کی شدید مذمت کی ہے۔

منگل کو ایک بیان میں "او آئی سی” نے ایک بیان میں کہا کہ یہ خلاف ورزیاں یہودیت اور نوآبادیاتی آباد کاری، فلسطینی خاندانوں کی جبری نقل مکانی،  ان کی املاک پر قبضے کی پالیسیوں کے دائرہ کار میں آتی ہیں جو کہ بین الاقوامی قوانین کی صریح خلاف ورزی، جنیوا قانون کے خلاف ہے۔

پیر کو قابض اسرائیلی حکام نے یہودی آباد کاروں کے حق میں فلسطینی "صالحیہ” خاندان کو ان کے گھر سے شیخ جراح کے محلے سے بے دخل کر دیا تھا۔ اس موقعے پر فلسطینیوں نے احتجاج کیا تو قابض فوج نے نہتے فلسطینی مظاہرین پر طاقت کا استعمال کیا۔

مختصر لنک:

کاپی