ترکی کے ایوان صدر نے 1948 میں مقبوضہ فلسطین کے مرکزی شہر تل ابیب میں ایک اسپتال کے داخلی دروازے کے سامنے سرکاری ترک خبر رساں ایجنسی "انادولو” کے کیمرہ مین پر حملے کی مذمت کی۔
یہ بات ترک ایوان صدر کے کمیونیکیشن ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ فرحتین التون کی ایک پوسٹ میں سامنے آئی، جسے انہوں نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر پوسٹ کیا۔
التون نے کہا کہ "ہم انادولو ایجنسی کے فوٹوگرافر فائز ابو رومیلا پر اسرائیل میں دائیں بازو کے انتہا پسندوں کے حملے کی مذمت کرتے ہیں۔ صحافی کو اس وقت نشانہ بنایا گیا جب کہ وہ اپنا پیشہ وارانہ کام کررہے تھے۔
آلتن نے ہر سطح پر کیس کی پیروی کرنے کے اپنے عزم کی تصدیق کی۔
قبل ازیں بدھ کے روز اسرائیلی آباد کاروں نے انادولو ایجنسی کے کیمرہ مین فائز ابو رومیلا کو اس وقت زدوکوب کیا جب وہ "اساف حروفہ” اسپتال کے سامنے انتظار کر رہے تھے، جہاں فلسطینی قیدی ہشام ابو حواش کوریج کے لیے جا رہے تھے، جس کے بعد اسے اسپتال میں داخل کرایا گیا۔
سرکاری عبرانی چینل کان کے مطابق اسرائیلی دائیں بازو کے کارکنوں نے انتظامی حراست میں لیے گئے ہشام ابو حواش کی رہائی کے خلاف اسف ہروفہ اسپتال کے باہر مظاہرہ کیا۔