شنبه 10/می/2025

انتہا پسند صہیونی آبادکاروں کی یہودی طلباء سمیت قبلہ اول پر یلغار

جمعرات 30-دسمبر-2021

درجنوں انتہا پسند یہودی آباد کاروں نے  قابض اسرائیلی فوج کے حفاظتی حصار میں آج جمعرات کی صبح مسجد اقصیٰ کے پر دھاوا بول دیا۔

مقبوضہ بیت المقدس کے ذرائع کے مطابق آباد کاروں نے جن میں بائبلیکل انسٹی ٹیوٹ کے طلباء بھی شامل ہیں، صبح کے وقت مسجد اقصیٰ کے صحنوں پر مسجد کی مغربی دیوار میں واقع مغربی گیٹ پر ھاوا بول دیا۔

واضح رہے کہ مسجد اقصی پر دھاوا دو کھیپوں کی شکل میں بولا گیا پہلے صبح کے اوقات میں دوسری بار ظہر کی نماز کی بعد اسرائیلی پولیس کی سیکیورٹی میں دھاوا بولا گیا۔

گزشتہ روز  اسلامی تحریک مزاحمت ۔حماس کے پولیٹیکل بیورو کے رکن اور مقبوضہ بیت المقدس امور کے دفتر کے عہدیدار ہارون ناصر الدین نے کہا کہ مسجد اقصی پر آئے روز یہودی آبادکاروں کا حملے، قبلہ اول کے محافظوں کی گرفتاریوں جیسی حکمت عملی  نسل پستانہ اقدامات کی نمائندگی کرتی ہیں

ناصرالدین نے زور دے کر کہا کہ یہ مکووہ صہیونی ہتھکنڈے "فلسطینی عوام قبول نہیں کریں گے

انہوں نے مزید کہا کہ "مسجد اقصیٰ کے خلاف اپنی جارحیت کو بڑھانے اور وقتی اور مقامی تقسیم مسلط کرنے کی قابض اسرائیل کی نئی کوششیں کامیاب نہیں ہوں گی، کیونکہ الاقصی ایک سرخ لکیر ہے اور اس کی آزادی کےلیے ہم نے اپنی زندگیاں وقف کر دیں ہیں اور ایک دن انشاءاللہ اسے ضرور قابضوں سے آزاد کرائیں گے 

انہوں نے فلسطین عوام سے  سے مطالبہ کیا کہ وہ مسجد اقصیٰ کی حفاظت کریں، یہودی  آباد کاروں کی  جانب سے کی گئی بے حرمتی کا مقابلہ کریں اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے اس مقام کو ہر قسم کی ناپاکی سے پاک رکھیں۔

مغربی کنارے میں حماس کے میڈیا آفس کی طرف سے جاری ہونے والی متواتر رپورٹ میں نومبر کے مہینے میں آباد کاروں کی طرف سے (71) حملے ریکارڈ کیے گئے۔

رپورٹ کے مطابق مسجد اقصیٰ پر دھاوا بولنے والے آباد کاروں کی تعداد (2365) تک پہنچ گئی، جب کہ رہائش گاہوں اور مسجد اقصیٰ سے ملک بدری کے کیسز کی تعداد (6) شہریوں تک پہنچ گئی۔

مختصر لنک:

کاپی