فلسطینی ایوان صدر نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیلی ریاست نے اسلامی اوقاف اور مسجد اقصیٰ کے حفاظتی عملے کو بے دست وپا کرنے کا منصوبہ تیار کیا ہے۔
فلسطینی اتھارٹی کے ایوان صدر کے مشیر احمد الرویضی نے کہا کہ قابض ریاست نے مسجد اقصیٰ پر اپنا تسلط مضبوط کرنے کے ساتھ ساتھ یہودی آباد کاروں کے اعلانیہ دھاووں کو سپورٹ کرنے کا سلسلہ شروع کردیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ قابض اسرائیل نے مسجد اقصیٰ کے محافظ عملے کے ایک بڑے حصے کو قبلہ اول سے بے دخل کردیا ہے۔ اس کے علاوہ قبلہ اول کے محافظوں کی بڑی تعداد کو حراست میں لیا گیا ہے اور بہت سے محافظوں کے گھروں پر چھاپے مارے جا رہے ہیں اور ان کے اہل خانہ کو ہراساں کیا جا رہا ہے۔
اس کے ساتھ ساتھ مسجد اقصیٰ کے باب العامود سے سلوان کے مقام تک کھدائیوں کا سلسلہ جاری ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسلامی اوقاف مسجد اقصیٰ کے انتظامی امور کا ذمہ دار ادارہ ہے جو مسجد اقصیٰ میں کسی قسم کی تعمیر، ترمیم، مرمت، تحفظ، سیکیورٹی اور دینی امور کا ذمہ دار ہے۔ اسرائیلی پولیس کا مسجد اقصیٰ کے معاملے میں کسی قسم کا کوئی عمل دخل نہیں۔ اسرائیلی پولیس کو یہ حق نہیں پہنچتا کہ وہ قبلہ اول کے 144 دونم علاقے میں قسم کسم کی مداخلت کرے۔