فلسطینی اتھارٹی کے حکام کی طرف سے ایک اسیر طالب علم معتصم بلال الخواجا کی رہائی سے متعلق رہائی کے حوالے سے عدالتی فیصلے کو مسلسل نظرانداز کیا جا رہا ہے۔ عدالت نے معتصم خواجا کی رہائی کا حکم دیا تھا مگر عباس ملیشیا اس پرعمل درآمد سے مسلسل انکار کررہی ہے۔
فلسطینی انٹیلی جنس کے ادارے نے معتصم بلال خواجا کی رہائی کے حوالے سے عدالتی فیصلے پرعمل درآمد نہیں کیا ہے۔ فلسطینی انٹیلی جنس کا کہنا ہے کہ وہ شہری کو رہا نہیں کرسکتے جو مسلسل 16 ماہ سے زیر حراست ہیں۔
بلال خواجہ نے فلسطینی اتھارٹی کے اس اقدام کو ’سیکیورٹی غنڈہ گردی‘ قرار دیا ہے۔
اس کا کہنا ہے کہ جب تک عباس ملیشیا عدالتوں کے فیصلوں کو ٹھکراتی ہے تب تک عدالتوں کو بند کردینا چاہیے کیونکہ عباس ملیشیا عدالتوں کا احترام نہیں کرتی۔
خیال رہے کہ عباس ملیشیا نے گرفتاری کے بعد طالب علم معتصم خواجہ کو بدنام زمانہ اریحا جیل میں ڈالا ہے۔ فلسطینی عوامی حلقوں میں یہ جیل’اریحا کا ذبحہ خانہ‘ قرار دیاجاتا ہے۔