فلسطینی اتھارٹی کی ماتحت سیکیورٹی فورسز کے ہاتھوں فلسطینیوں کی گرفتاریوں کا سلسلہ جاری ہے۔ ایک تازہ رپورٹ کے مطابق عباس ملیشیا نے دسمبر کے پہلے بیس ایام میں 45 فلسطینی شہریوں کو حراست میں لیا، جن میں بیشتر مختلف سیاسی جماعتوں کے کارکن شامل ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق ’وکلا برائے انصاف‘ گروپ کی طرف سے جاری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ عباس ملیشیا کی طرف سے فلسطینی سماجی اور سیاسی کارکنوں کی بلا جواز گرفتاریوں کا سلسلہ مزید زور پکڑ گیا ہے۔
گروپ کے نصرت ودباؤ شعبے کی خاتون انچارج ندا بسومی نے کہا کہ عباس ملیشیا کے ہاتھوں فلسطینیموں کے کارکنوں، سیاسی رہ نماؤں اور سماجی کارکنوں کو گرفتارکیا ہے۔
بسومی کا کہنا تھا کہ عباس ملیشیا کی طرف سے 24جون کو سماجی کارکن نزار بنات کے وحشیانہ قتل کے بعد سماجی اور سیاسی کارکنوں کے خلاف کریک ڈاؤن جاری ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ عباس ملیشیا کے اہلکار منظم انداز میں فلسطینی شہریوں کی آزادیوں کو کچل رہے ہیں۔ غرب اردن کے شمالی شہروں نابلس اور جنین میں خاص کارروائیاں کی گئیں۔
بسومی کا کہنا تھا کہ اپریل سے نومبر2021ء کے دوران عباس ملیشیا نے 200 فلسطینیوں کو گرفتارکیا۔