جمعه 15/نوامبر/2024

حماس کا اسرائیلی لیڈروں کے اقدامات کو مجرمانہ قرار دینے کا مطالبہ

منگل 21-دسمبر-2021

اسلامی  تحریک مزاحمت "حماس” نے دنیا کے ان تمام لوگوں کے ساتھ انسانی یکجہتی کی اہمیت پر زور دیا جو قبضے، ناانصافی، جارحیت اور ہر قسم کے نسلی امتیاز کا شکار ہیں، خاص طور پر فلسطینی عوام، جو ستر سال سے زائد عرصے تک دنیا کے سب سے طویل اور خطرناک ترین قبضے کا نشانہ بنایا گیا۔

 ہر سال 20 دسمبر کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے ذریعہ منائے جانے والے انسانی یکجہتی کے عالمی دن کے موقع پر حماس نے فلسطینی عوام کے ساتھ یکجہتی کو مضبوط بنانے ، قبضے، جارحیت، جرائم، محاصرے اور اس کے جاری المیے کو ختم کرنے پر زور دیا۔ حماس کا کہنا ہے کہ فلسطینی قوم کو نسلی امتیاز کے بدترین مظاہر کا سامنا ہے۔

ایک بیان میں حماس نےمطالبہ کیا کہ قابض رہ نماؤں کے اقدامات کو مجرمانہ بنانے کے لیے کام کیا جائے جو فلسطینی سرزمین اور لوگوں کے خلاف روزانہ گھناؤنے جرائم کا ارتکاب کرتے ہیں اور انہیں جنگی مجرموں کے طور پر مقدمے کے کٹہرے میں لایا جائے۔

 حماس نے قابض ریاست کی جیلوں میں فلسطینی قیدیوں کے ساتھ یکجہتی کا مطالبہ کیا جن میں بچے، خواتین اور بیمار شامل ہیں۔ حماس کا کہنا ہے کہ  قابض ریاست فلسطینیوں کو قید تنہائی، مار پیٹ، ملاقاتوں پر پابندی، اور دیگر خلاف ورزیوں اور جرائم کے ذریعےنشانہ بنا کر انسانیت کے خلاف جرائم کی مرتکب ہو رہی ہے۔

مختصر لنک:

کاپی