اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے بیرون ملک سربراہ خالد مشعل نے اندرون اور بیرون ملک فلسطینی قوم کی صفوں کے اتحاد پر حماس کی تحریک کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔
مشعل نے ہفتے کو بیروت میں علماء اور مبلغین کے ساتھ ایک ملاقات کے دوران کہا کہ فلسطینی قوتوں سے تعلق رکھنے والے اپنے دوسرے شراکت داروں کے ساتھ ہماری پالیسی یہ ہے کہ ہم فلسطینیوں کی صفوں میں اتحاد کے خواہشمند ہیں۔ ہم لبنان میں سلامتی اور استحکام کے خواہاں ہیں اور پڑوسی ملک میں کسی قسم کی بدامنی نہیں دیکھنا چاہتے۔
مشعل نے مزید کہا کہ جنوبی لبنان کے برج الشمالی کیمپ میں ہمارے تین کارکنوں کے سینے پر گولیاں چلنے سے جو ہوا وہ ایک غداری اور دردناک جرم ہےجسے حماس نے اس طرح روکنا چاہا کہ کیمپوں کی سلامتی اور استحکام کو برقرار رکھا جائے۔ لبنان کی صورتحال، اور ریاست کی خودمختاری کا احترام کرتے ہوئے ہم نے جوابی کارروائی نہیں کی ہے۔
انہوں نے قاتلوں کو سزا دینے اور بدلہ اور سزا پانے پر زور دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ شہداء اور متاثرین کے خون کو ضائع نہیں ہونے دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ حماس ایک ہی وقت میں اندرون اور بیرون ملک قومی صفوں کے اتحاد کی خواہاں ہے۔
ایک اور معاملے میں مشعل نے عرب اور اسلامی ممالک سے مطالبہ کیا کہ وہ فلسطین کواس کی مذہبی اور تاریخی جہت سے آزاد کرانے کی جنگ میں حصہ لیں۔یہ حقیقت ہے کہ قابض اسرائیل ہم سب کے لیے خطرہ ہے۔