انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں نے اسرائیل پر زور دیا ہے کہ وہ فلسطینی صحافیوں کی اندرون اور بیرون ملک سفر پرعاید کی گئی ظالمانہ پابندیاں ختم کرے۔
یورو-میڈیٹیرینین ہیومن رائٹس مانیٹر نے ایک میڈیا مہم کا آغاز کیا ہے جس میں قابض حکام سے فلسطینی صحافیوں پر نقل و حرکت کی پابندیاں ختم کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا جو اپنے کام کے لیے اسرائیل کی من مانی سازشوں کی وجہ سے سفر سے محروم ہیں۔
آبزرویٹری نے 15 سے 17 دسمبر کے درمیان سوشل میڈیا پر ہیش ٹیگ #LetMajdoleenOut پر شرکت کرنے کا مطالبہ کیا، تاکہ صحافیوں کی نقل و حرکت اور سفر کی آزادی کے حق کا دفاع کیا جا سکے۔
مہم میں اپنی شرکت میں صحافی بشریٰ الطویل نے کہا کہ ایک صحافی اور ایک آزاد اسیر ہونے کے ناطے اسے اکثر ہراساں کیا جاتا ہے۔ وہ اپنی روزی روٹی کے لیے لڑتی تھی، بار بار گرفتار ہوتی تھی، اور اپنے کام میں اس سے لڑتی تھی۔
الطویل نے عندیہ دیا کہ اہل خانہ کے علاوہ فلسطینی اتھارٹی کی جانب سے چار سال قبل اس کی تنخواہ میں کٹوتی کرکے اس پر حملہ کیا گیا تھا اور اس وقت تک اس کی تنخواہ ادا نہیں کی گئی جو اس کا حق ہے اور کسی کا احسان نہیں۔
الطویل ایک آزاد صحافی اور میدان میں کام کرنے والی سماجی کارکن ہیں۔