جمعه 15/نوامبر/2024

اسرائیل نے فلسطینیوں کا مکان مسمار کردیا،30 افراد بے گھر

پیر 29-نومبر-2021

مقبوضہ بیت المقدس میں اسرائیلی میونسپلٹی نے رجبی خاندان کے متعدد اپارٹمنٹس پر مشتمل ایک عمارت اور سلوان کے عین اللوز محلے میں ایک طبی مرکز کو غیرقانونی قرار دے کر مسمار کردیا جس کے نتیجے میں تیس فلسطینی جن میں بیشتر خواتین اور بچے شامل ہیں کو کھلے آسمان تلے رہنے پرمجبور کریا گیا۔

سلوان کے چھ محلوں کو اپنے گھروں کو مکمل طور پر منہدم کرنے کا خطرہ ہے۔ قابض حکام بغیر اجازت کے تعمیر کرنے کے بہانےانہیں خالی کرنے اور ان کے مکینوں کو سیٹلمنٹ ایسوسی ایشن کے حق کے لیے دباؤ ڈال رہے ہیں۔

الرجبی خاندان عین اللوزہ کے محلےمیں مقیم ہے جس کے بعد قابض حکام کو اپنی رہائشی عمارت کو مسمار کرنے کی تیاری کے لیے خالی کرنے کی خاطر نوٹس جاری کیا گیا تھا۔

یہ عمارت دو منزلوں پر مشتمل ہے جو البستان محلے اور عین اللوزہ کے درمیان واقع ہے، جہاں دوسری منزل میں متعدد اپارٹمنٹس شامل ہیں جن میں خاندان کے تقریباً 30 افراد رہتے ہیں۔

 فارس الرجبی نے کئی سال سے قابض ریاست کے من مانی اقدامات اور تعمیرات اور رہائش میں پر عائد پابندیوں کے ساتھ اپنے مصائب کا ذکر کیا۔

وہ بتاتے ہیں کہ وہ اور اس کا خاندان 2002 میں بطن الحوا محلے میں رہ رہے تھے اور قابض ریاست  اور آباد کاروں کی دھمکیوں کے نتیجے میں وہ عین اللوز محلے میں براہ راست زمین خریدنے اور ایک مکان بنانے پر مجبور ہوئے۔ مگر آج ان کا یہاں پر موجود مکان بھی مسمار کردیا گیا ہے۔

مختصر لنک:

کاپی