یمن کے انصار اللہ گروپ (حوثیوں) کی وزارت دفاع کے ایک سینیر اہلکار نے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیلی حملوں نے یمن کی فضائی حدود اور علاقائی پانیوں پر حملے کیے ہیں۔
یہ بات صنعاء میں یمنی وزارت دفاع کے شعبہ اخلاقی رہنمائی کے ڈپٹی ڈائریکٹر عبداللہ بن عامر نے منگل کے روز صنعاء میں منعقدہ ایک اجلاس کے دوران کہی جس میں متعدد سیاسی اور عسکری محققین نے شرکت کی۔ ب
بن عامر نے کہا کہ اسرائیلی دشمن نہیں چاہتا کہ یمن آزاد اور خودمختار ہو، اور اس کا خیال ہے کہ ایک ایسی یمنی ریاست کی موجودگی جو تاریخ اور جغرافیہ کے حقائق کا اپنی جامع شناخت کے اندر جواب دے۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ "اسرائیلی ریاست” نے گذشتہ دہائیوں کے دوران یمن میں اپنی سرگرمیاں بڑھا کر پورے جغرافیائی علاقے میں پھیل رہی ہے۔2004 میں صنعا اور "تل ابیب” کے درمیان خفیہ رابطے کی موجودگی کو ثابت کرنے والی دستاویزات کی موجودگی کا انکشاف ہوااور سابق مقتول صدر علی عبداللہ صالح کے دور میں اسرائیل کے ساتھ قربتوں کا پتا چلتا ہے۔