فلسطینی علماء کی انجمن نے مصری پادری زکریا بطروس کی مجرمانہ سرکشی اور پیغمبر اسلام حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی شان مقدس کی توہین کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے مصری پادری کی کے خلاف کھلی عدالت میں مقدمہ چلانے کا مطالبہ کیا ہے۔ علما کا کہنا ہے کہ مصری پادری کے الفاظ اسلام اور مسلمانوں کے حوالے سے اس کی کھلی جہالت اور نفرت کو ظاہر کرتے ہیں۔
فلسطینی علما کونسل کی طرف سے جاری ایک بیان کی نقل فلسطین انفارمیشن سینٹر کو موصول ہوئی ہے جس میں ان کا کہنا ہے کہ ہم نے ڈاکٹر زکریا بطروس کے مشنری چینل پر نشر کی گئی ویڈیو کو دیکھا ہے جس میں اس نے پیغمبر اسلام حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں توہین کی ہے۔ اس نے قرآن پاک کی غلط تشریح کی جس سے ایک بڑا ہنگامہ برپا ہوا۔ پوری دنیا کے مسلمانوں اور مشرق اور مغرب میں غم وغصے کی لہر دوڑ گئی۔
انہوں نے کہا کہ اس بگڑے ہوئے نصف کرہ کے بار بار بیانات کو جسے چرچ سے برسوں سے مسترد کرچکا ہے ہمارے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے خلاف ایک صریح توہین اور ڈھٹائی پرمبنی جرم ہے۔ اس طرح کے مذموم الفاظ اور رویے دُنیا بھر کے مسلمانوں کے جذبات کو مشتعل کرتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں یقین ہے کہ قوم جس مشکل حالات اور کمزوریوں سے گزر رہی ہے۔ اس کے باوجود وہ اس لاپرواہ پاگل کا ہاتھ پکڑنے کے قابل ہے اور یہ کہ اس طرح کی زیادتی مسلمانوں کو اپنے پیغمبر کے دفاع کے لیے متحد کر دے گی، اور ان کی توہین کرنے والوں کو سزا دے گی۔
بیان میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ زکریا بطروس کے خلاف بین الاقوامی اور مقامی عدالتوں میں مقدمات چلائے جائیں اور اسے سزا ادینے کا مطالبہ تیز کا جائے۔
سابق مصری پادری زکریا بطروس ایک مذہبی عیسائی چینل پر ایک ویڈیو کلپ میں نمودار ہوئےجس میں اس نے پیغمبر محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے توہین آمیز الفاظ استعمال کیے۔ ان کے شرانگیز بیان پر سوشل میڈیا پر شدید رد عمل سامنے آیا ہے۔