مُنگل کو مقبوضہ شہر بئع سبع میں ایک اسرائیلی عدالت نے جزیرہ نما النقب کے ایک فلسطینی شہری کو قتل کرنے میں قصور وار قرار دیے گئےمجرم کو صرف نو ماہ قید کی سزا سنائی ہے۔
عبرانی ویب سائٹ کیپاہ کے مطابق عدالت نے عراد (جنوبی) کی بستی سے تعلق رکھنے والے آباد کار "آریہ شیف” کو مقبوضہ جزیرہ نما النقب (جنوبی) کے الطرش گاؤں سے تعلق رکھنے والے فلسطینی محمد الطراش کو قتل کرنے کے جرم میں مجرم کو نو ماہ کی "کمیونٹی سروس” کی سزا سنائی۔
آباد کار "شِف” نے دعویٰ کیا کہ اس نے اپنے دفاع میں یہ کام کیا لیکن استغاثہ نے اس کے خلاف فرد جرم دائر کرتے ہوئے چار سال قید کی سزا کا مطالبہ کیا لیکن عدالت کے جج نے استغاثہ کی درخواست مسترد کر دی۔
"خدمت کے کام” کے علاوہ عدالت نے "مقتول” فلسطینی کے خاندان کو ایک "شیف” کو 10000 شیکل ($3300) معاوضہ ادا کرنے کا فیصلہ کیا۔
اس کی طرف سے ساتویں عبرانی چینل نے کو بتایا کہ جزیرہ نما النقب میں متعدد فلسطینیوں کے درمیان عدالت میں زبانی تصادم ہوا جنہوں نے عدالت کے فیصلے کو "نسل پرستانہ” قرار دیا اور کنیسیٹ کے دائیں بازو کے رکن اتمار بن جفر نے آباد کار کو "اسرائیل کا ہیرو” قرار دیا۔